سپریم کورٹ نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے سی
بی آئی کی عرضی منظور کر لی ہے۔ اب ان کے خلاف 900 کروڑ کے چارہ گھوٹالے
کی سازش رچنے کا بھی کیس چلے گا۔ اسی معاملے میں ان کے خلاف تین اور کیس
میں مقدمہ پہلے سے چل رہا ہے۔ اس سے پہلے جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے لالو کو اس
گھوٹالے میں سازش رچنے کا ملزم نہیں مانا تھا۔
سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کا فیصلہ پلٹتے ہوئے سی بی آئی کی
درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ اب اس معاملے میں بھی لالو کے خلاف مقدمہ چلے
گا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ان کے خلاف سازش کا چارج منسوخ کر دیا تھا۔ ہائی
کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ لالو کے خلاف تعزیرات ہند کی
دفعہ 201
اور دفعہ 511 کے تحت مقدمہ چلے گا، لیکن سازش کا چارج منسوخ کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران لالو کی جانب سے رام جیٹھ ملانی نے
کہا تھا کہ تمام معاملات میں الزام ایک جیسے ہیں اس لئے معاملے کو لے کر
درج کئے گئے مختلف کیسوں کو سننے کی ضرورت نہیں ہے۔
ادھر، سپریم کورٹ نے 20 اپریل کو سماعت مکمل کر لی تھی۔ چارہ گھوٹالہ میں
لالو یادو پر 6 مختلف معاملے زیر التوا ہیں اور ان میں سے ایک میں انہیں 5
سال کی سزا ہو چکی ہے۔ بتا دیں کہ چارہ گھوٹالے میں ملی جیل کی سزا کو لالو
یادو نے چیلنج کیا ہے۔ چارہ گھوٹالہ 1990 کے درمیان میں بہار کے مویشی
پروری محکمہ سے منسلک معاملہ ہے۔ اس دوران لالو بہار کے وزیر اعلی تھے۔